حضرت عمرؓ کا انصاف – ایک خلیفہ جو راتوں کو جاگتا تھا

حضرت عمرؓ کا انصاف – ایک خلیفہ جو راتوں کو جاگتا تھا

تعارف:

اسلام کا نظامِ عدل دنیا بھر کے نظاموں سے منفرد ہے۔
یہ کہانی ہے حضرت عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ کی — ایک ایسے خلیفہ کی جو طاقت کے باوجود عاجزی کی مثال تھے، جو اپنی رعایا کی تکلیف کو اپنا درد سمجھتے تھے۔
ان کی زندگی ہمیں سکھاتی ہے کہ حقیقی قیادت خدمت سے شروع ہوتی ہے، حکومت سے نہیں۔


🌙 کہانی شروع ہوتی ہے:

ایک رات مدینہ کی گلیوں میں خاموشی چھائی ہوئی تھی۔
چاند آسمان پر چمک رہا تھا اور ہر طرف سکون تھا۔
لیکن خلیفۂ وقت حضرت عمرؓ اپنے بستر پر نہیں، بلکہ شہر کی گلیوں میں گشت کر رہے تھے۔
ان کا معمول تھا کہ وہ رات کے وقت مدینہ کا حال دیکھتے تاکہ کہیں کوئی بھوکا، مظلوم یا بے سہارا نہ ہو۔

چلتے چلتے ایک جھونپڑی کے قریب سے آواز آئی — ایک ماں اپنے بچوں کو تسلی دے رہی تھی:
“بس تھوڑا صبر کرو، ابھی کھانا تیار ہو جائے گا…”

حضرت عمرؓ قریب گئے تو دیکھا، چولہے پر ہانڈی رکھی تھی مگر اس میں صرف پانی تھا!
ماں بچوں کو بہلا رہی تھی تاکہ وہ سو جائیں، کیونکہ گھر میں کچھ کھانے کو نہ تھا۔


💧 رحمت کا مظاہرہ:

حضرت عمرؓ کا دل لرز گیا۔
انہوں نے فوراً بیت المال (خزانہ) کا رخ کیا، ایک بوری آٹے، گھی، اور کھجوروں کی خود پیٹھ پر رکھی،
خادم نے عرض کیا:
“امیر المؤمنین! یہ بوجھ میں اٹھا لیتا ہوں۔”
حضرت عمرؓ نے فرمایا:
“کیا تم قیامت کے دن میرا بوجھ بھی اٹھاؤ گے؟ نہیں، یہ میں خود اٹھاؤں گا!”

پھر وہ خود اس بوری کو اس عورت کے گھر لے گئے، چولہے کے پاس بیٹھے، ہانڈی میں آٹا ڈالا، اور آگ جلائی۔
دھوئیں سے ان کی آنکھیں بھر آئیں مگر ان کے چہرے پر سکون تھا۔

جب بچوں نے کھانا کھایا اور ماں کے چہرے پر خوشی دیکھی، تو حضرت عمرؓ خاموشی سے واپس چل دیے۔
خادم نے پوچھا:
“یا امیر المؤمنین، اب آپ مطمئن ہیں؟”
حضرت عمرؓ نے فرمایا:
“ہاں، جب تک میں نے ان بچوں کو ہنستے نہ دیکھا، میرے دل کو سکون نہ آیا۔”


⚖️ سبق:

یہ کہانی صرف تاریخ نہیں، ایک آئینہ ہے —
جو ہمیں دکھاتی ہے کہ انصاف، احساس اور خدمت ہی قیادت کے اصل ستون ہیں۔
اسلام ہمیں سکھاتا ہے کہ جو طاقت میں ہے، وہ سب سے زیادہ ذمہ دار ہے۔

اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:

“بے شک اللہ عدل اور احسان کا حکم دیتا ہے۔”
(سورۃ النحل، آیت 90)


💫 اختتامیہ:

اگر ہر شخص حضرت عمرؓ کی طرح دوسروں کے دکھ کو اپنا دکھ سمجھے،
تو دنیا امن و محبت سے بھر جائے۔
اسلام صرف عبادت نہیں سکھاتا، بلکہ انسانیت کی خدمت کو ایمان کا حصہ قرار دیتا ہے۔

Comments

No comments yet. Why don’t you start the discussion?

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *