🌟 تمہید:
اطاعت صرف الفاظ سے نہیں ہوتی، یہ عمل، صبر، اور قربانی کا نام ہے۔ جب بندہ اللہ کی رضا پر راضی ہو جاتا ہے، تو اللہ اس کے لیے راستے کھول دیتا ہے جو کبھی وہ خود بھی نہ سوچے۔ حضرت موسیٰؑ کی زندگی میں ایسی کئی مثالیں ملتی ہیں جہاں اللہ کی اطاعت نے ناممکن کو ممکن کر دیا۔
🏞️ فرعون کا ظلم – ایمان کا امتحان
حضرت موسیٰؑ بنی اسرائیل کی اس قوم کے نبی تھے جو فرعون کے زیر ظلم تھی۔ فرعون نہ صرف خود کو رب کہتا تھا بلکہ لوگوں کو بت پرستی پر مجبور کرتا تھا۔ موسیٰؑ نے توحید کا پیغام دیا، معجزات دکھائے، اور مسلسل صبر سے قوم کو ہدایت کی طرف بلایا۔
لیکن قوم میں بہت سے لوگ ڈر سے خاموش تھے، کچھ شک میں مبتلا، اور کچھ دنیا کے لالچ میں۔ تب اللہ نے حضرت موسیٰؑ کو حکم دیا:
“اپنی قوم کو لے کر راتوں رات نکل جاؤ۔ میں تمہارے لیے راستہ بناؤں گا۔”
🌊 دریائے نیل کا معجزہ – اطاعت کی جزا
حضرت موسیٰؑ اپنی قوم کے ساتھ رات کی تاریکی میں مصر سے نکلے۔ جب وہ دریائے نیل کے کنارے پہنچے، پیچھے فرعون کا لشکر تھا اور آگے گہرا دریا۔ قوم نے کہا:
“اے موسیٰ! ہم تو پکڑے گئے۔”
لیکن حضرت موسیٰؑ نے کامل یقین سے فرمایا:
“کَلَّا ۚ اِنَّ مَعِیَ رَبِّیْ سَیَهْدِیْنِ”
ہرگز نہیں! میرا رب میرے ساتھ ہے، وہ ضرور مجھے راستہ دکھائے گا۔
اللہ نے حکم دیا: “اپنی لاٹھی دریا پر مارو۔” حضرت موسیٰؑ نے اطاعت کی، اور دریا دو حصوں میں بٹ گیا — درمیان میں سوکھا راستہ بن گیا۔ پوری قوم گزر گئی اور فرعون کا لشکر غرق ہو گیا۔
🏔️ کوہِ طور پر وحی – اللہ سے کلام
بعد ازاں اللہ تعالیٰ نے حضرت موسیٰؑ کو کوہِ طور پر بلایا، جہاں وہ چالیس دن عبادت میں رہے۔ وہاں اللہ سے براہِ راست کلام کا شرف حاصل ہوا۔ جب واپس آئے تو قوم ایک آزمائش میں مبتلا ہو چکی تھی — بچھڑے کی پوجا۔
موسیٰؑ کو شدید دکھ ہوا، مگر انہوں نے صبر کیا اور اللہ کی طرف رجوع کیا۔ انہوں نے اپنی قوم کو توبہ کی طرف بلایا۔ اللہ نے معاف فرمایا، مگر سکھا دیا کہ اطاعت سے ہٹنا کتنی بڑی آزمائش لاتا ہے۔
🏞️ زمینِ مقدس کی طرف – مگر قوم کا انکار
اللہ نے حکم دیا:
“اے موسیٰ! اپنی قوم کے ساتھ زمینِ مقدس (یروشلم) میں داخل ہو جاؤ، جو میں نے تمہارے لیے لکھی ہے۔”
لیکن قوم نے کہا:
“وہاں بڑی قوم ہے، ہم نہیں جائیں گے۔ آپ اور آپ کا رب جا کر لڑیں، ہم یہیں بیٹھے ہیں۔”
یہ اطاعت سے انکار تھا۔ اللہ تعالیٰ نے سزا میں بنی اسرائیل کو چالیس سال تک صحرا میں بھٹکنے پر مجبور کر دیا۔ وہی قوم جو اللہ کے معجزات دیکھ چکی تھی، اپنے نبی کی بات نہ مانی، اور محرومی کا شکار ہوئی۔
✨ اطاعتِ الٰہی کا انعام:
ان واقعات میں اللہ تعالیٰ نے واضح کیا کہ جو بندہ یا قوم:
- اللہ کے حکم کو بلا چوں چرا قبول کرے
- اپنے نبی کی بات مانے
- صبر اور توکل کو تھامے رکھے
تو اللہ ان کے لیے سمندر میں راستہ بنا دیتا ہے، پہاڑوں سے پانی نکالتا ہے، اور آسمان سے رزق نازل کرتا ہے۔
🌟 کہانی کا سبق:
- اطاعتِ الٰہی صرف عبادات میں نہیں، زندگی کے ہر فیصلے میں ہے
- توکل اللہ پر ہو تو سمندر بھی راستہ دے دیتا ہے
- اگر کوئی قوم یا فرد اللہ کے حکم سے روگردانی کرے تو دنیا میں بھی محروم، اور آخرت میں بھی
- اللہ کی اطاعت کا مطلب ہے نبی کی اطاعت، کیونکہ نبی کا ہر فرمان اللہ کے حکم سے ہوتا ہے